وہی ہے وحشت وہی ہے نفرت آخر اس کا کیا ہے سبب

وہی ہے وحشت وہی ہے نفرت آخر اس کا کیا ہے سبب

انساں انساں بہت رٹا ہے انساں انساں بنے گا کب

وید اپنیشد پرزے پرزے گیتا قرآں ورق ورق

رام و کرشن و گوتم و یزداں زخم رسیدہ سب کے سب

اب تک ایسا ملا نہ کوئی دل کی پیاس بجھاتا جو

یوں میخانہ چشم بہت ہیں بہت ہیں یوں تو ساقی لب

جس کی تیغ ہے دنیا اس کی جس کی لاٹھی اس کی بھینس

سب قاتل ہیں سب مقتول ہیں سب مظلوم ہیں ظالم سب

خنجر خنجر قاتل ابرو دلبر ہاتھ مسیحا ہونٹ

لہو لہو ہے شام تمنا آنسو آنسو صبح طرب

دیکھیں دن پھرتے ہیں کب تک دیکھیں پھر کب ملتے ہیں

دل سے دل آنکھوں سے آنکھیں ہاتھ سے ہاتھ اور لب سے لب

زخمی سرحد زخمی قومیں زخمی انساں زخمی ملک

حرف حق کی صلیب اٹھائے کوئی مسیح تو آئے اب

(958) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wahi Hai Wahshat Wahi Hai Nafrat AaKHir Is Ka Kya Hai Sabab In Urdu By Famous Poet Ali Sardar Jafri. Wahi Hai Wahshat Wahi Hai Nafrat AaKHir Is Ka Kya Hai Sabab is written by Ali Sardar Jafri. Enjoy reading Wahi Hai Wahshat Wahi Hai Nafrat AaKHir Is Ka Kya Hai Sabab Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Sardar Jafri. Free Dowlonad Wahi Hai Wahshat Wahi Hai Nafrat AaKHir Is Ka Kya Hai Sabab by Ali Sardar Jafri in PDF.