نوالا

ماں ہے ریشم کے کارخانے میں

باپ مصروف سوتی مل میں ہے

کوکھ سے ماں کی جب سے نکلا ہے

بچہ کھولی کے کالے دل میں ہے

جب یہاں سے نکل کے جائے گا

کارخانوں کے کام آئے گا

اپنے مجبور پیٹ کی خاطر

بھوک سرمائے کی بڑھائے گا

ہاتھ سونے کے پھول اگلیں گے

جسم چاندی کا دھن لٹائے گا

کھڑکیاں ہوں گی بینک کی روشن

خون اس کا دئیے جلائے گا

یہ جو ننھا ہے بھولا بھالا ہے

صرف سرمائے کا نوالا ہے

پوچھتی ہے یہ اس کی خاموشی

کوئی مجھ کو بچانے والا ہے

(2857) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Niwala In Urdu By Famous Poet Ali Sardar Jafri. Niwala is written by Ali Sardar Jafri. Enjoy reading Niwala Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Sardar Jafri. Free Dowlonad Niwala by Ali Sardar Jafri in PDF.