تم سے

ایک آنچل ہے

جو پھیلا ہے افق تا بہ افق

ایک سایہ ہے جو چھایا ہے دل وحشی پر

نغمگی ایک طرح پھوٹتی رہتی ہے کہیں

خامشی رنگ لئے گھومتی رہتی ہے کہیں

ڈھونڈھتا رہتا ہوں

لہجوں میں کبھی باتوں میں

ڈھونڈھتا رہتا ہوں

خوشبو میں

کبھی چاندنی راتوں میں تجھے

تجھ کو پاؤں تو بہت دل کو سکوں آئے گا

تجھ سے مل لوں گا تو قرنوں میں بدل جاؤں گا

(728) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tum Se In Urdu By Famous Poet Ali Zaheer Lakhnavi. Tum Se is written by Ali Zaheer Lakhnavi. Enjoy reading Tum Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Zaheer Lakhnavi. Free Dowlonad Tum Se by Ali Zaheer Lakhnavi in PDF.