بعض خط پر اثر بھی ہوتے ہیں

بعض خط پر اثر بھی ہوتے ہیں

نامہ بر چارہ گر بھی ہوتے ہیں

حسن کی دل کشی پہ ناز نہ کر

آئنے بد نظر بھی ہوتے ہیں

تم ہوئے ہم سفر تو یہ جانا

راستے مختصر بھی ہوتے ہیں

جان دینے میں سر بلندی ہے

پیار کا مول سر بھی ہوتے ہیں

اک ہمیں منتظر نہیں آلوکؔ

منتظر بام و در بھی ہوتے ہیں

(665) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Baz KHat Pur-asar Bhi Hote Hain In Urdu By Famous Poet Alok Yadav. Baz KHat Pur-asar Bhi Hote Hain is written by Alok Yadav. Enjoy reading Baz KHat Pur-asar Bhi Hote Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Alok Yadav. Free Dowlonad Baz KHat Pur-asar Bhi Hote Hain by Alok Yadav in PDF.