کہیں سانحے ملیں گے کہیں حادثہ ملے گا

کہیں سانحے ملیں گے کہیں حادثہ ملے گا

ترے شہر کی فضا سے مجھے اور کیا ملے گا

کوئی سنگ توڑنے ہے سر راہ زندگانی

میں ہر اک سے پوچھتا ہوں کہیں آئنا ملے گا

تری جان بخش دینا مری مصلحت کا جز ہے

مرے قاتلوں سے اک دن ترا سلسلہ ملے گا

مرے قتل کی حقیقت نہ چھپا سکے گا کوئی

مرے قاتلوں کے گھر میں مرا خط جلا ملے گا

میں بھنور میں جب پھنسا تھا یہ صدا دی اس نے عنبرؔ

تری ناؤ ہے بھنور میں تجھے نا خدا ملے گا

(550) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahin Sanehe Milenge Kahin Hadisa Milega In Urdu By Famous Poet Amber Waseem Allahabadi. Kahin Sanehe Milenge Kahin Hadisa Milega is written by Amber Waseem Allahabadi. Enjoy reading Kahin Sanehe Milenge Kahin Hadisa Milega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amber Waseem Allahabadi. Free Dowlonad Kahin Sanehe Milenge Kahin Hadisa Milega by Amber Waseem Allahabadi in PDF.