کوئی لے زور کی چٹکی تو ہے انکار پوشیدہ (ردیف .. ن)

کوئی لے زور کی چٹکی تو ہے انکار پوشیدہ

کوئی چپکے سے چٹکی لے تو ہے اقرار چٹکی میں

اک اپنے واسطے ہے دوسرا جس سے وہ ہاریں گے

وہ لے کر گھومتے ہیں آج کل دو ہار چٹکی میں

حنا آلود چٹکی دیکھ کر محسوس ہوتا ہے

کسی نے جیسے بھر دی ہو کوئی گلنار چٹکی میں

وہ چٹکی لے کے دیتا ہے محبت صرف چٹکی بھر

مزا جب تھا کہ مٹھی بھر کے دیتا پیار چٹکی میں

وہ چٹکی بھر کے کہتے ہیں سناؤ چٹکلا کوئی

میں چٹکی لے کے کہتا ہوں سنو اشعار چٹکی میں

یہ چٹکی کی کرامت ہے کہ بس چٹکی بجاتے ہیں

ہمک کر آنے لگتا ہے خیال یار چٹکی میں

(820) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Le Zor Ki ChuTki To Hai Inkar Poshida In Urdu By Famous Poet Ameerul Islam Hashmi. Koi Le Zor Ki ChuTki To Hai Inkar Poshida is written by Ameerul Islam Hashmi. Enjoy reading Koi Le Zor Ki ChuTki To Hai Inkar Poshida Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameerul Islam Hashmi. Free Dowlonad Koi Le Zor Ki ChuTki To Hai Inkar Poshida by Ameerul Islam Hashmi in PDF.