صبح روشن کو اندھیروں سے بھری شام نہ دے

صبح روشن کو اندھیروں سے بھری شام نہ دے

دل کے رشتے کو مری جان کوئی نام نہ دے

موڑ آتے ہی مجھے چھوڑ کے جانے والے

پھر سے تنہائیاں بے چینیاں کہرام نہ دے

مجھ کو مت باندھ وفاداری کی زنجیروں میں

میں کہ بادل ہوں بھٹک جانے کا الزام نہ دے

مطمئن دونوں ہیں میں اور میری طرز حیات

تشنگی میرے موافق ہے کوئی جام نہ دے

آسماں دینے کا اے دوست دکھاوا مت کر

مجھ کو اڑنے کی اجازت تو تہہ دام نہ دے

ہاں نبھائے ہیں محبت کے فرائض میں نے

مستحق بھی ہوں مگر کوئی بھی انعام نہ دے

دل کے افسانے کا آغاز حسیں ہے میتاؔ

سلسلہ یوں ہی چلے کوئی بھی انجام نہ دے

(695) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Subh-e-raushan Ko Andheron Se Bhari Sham Na De In Urdu By Famous Poet Ameeta Parsuram ‘Meeta’. Subh-e-raushan Ko Andheron Se Bhari Sham Na De is written by Ameeta Parsuram ‘Meeta’. Enjoy reading Subh-e-raushan Ko Andheron Se Bhari Sham Na De Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameeta Parsuram ‘Meeta’. Free Dowlonad Subh-e-raushan Ko Andheron Se Bhari Sham Na De by Ameeta Parsuram ‘Meeta’ in PDF.