فاصلے

اب وہ آنکھوں کے شگوفے ہیں نہ چہروں کے گلاب

ایک منحوس اداسی ہے کہ مٹتی ہی نہیں

اتنی بے رنگ ہیں اب رنگ کی خوگر آنکھیں

جیسے اس شہر تمنا سے کوئی ربط نہ تھا

جیسے دیکھا تھا سراب

دیکھ لیتا ہوں اگر کوئی شناسا چہرہ

ایک لمحے کو اسے دیکھ کے رک جاتا ہوں

سوچتا ہوں کہ بڑھوں اور کوئی بات کروں

اس سے تجدید ملاقات کروں

لیکن اس شخص کی مانوس گریزاں نظریں

مجھ کو احساس دلاتی ہیں کہ اب اس کے لیے

میں بھی انجان ہوں، اک عام تماشائی ہوں

راہ چلتے ہوئے ان دوسرے لوگوں کی طرح

(1376) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Fasle In Urdu By Famous Poet Amjad Islam Amjad. Fasle is written by Amjad Islam Amjad. Enjoy reading Fasle Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amjad Islam Amjad. Free Dowlonad Fasle by Amjad Islam Amjad in PDF.