بے حفاظت ہی مرا گنج معانی رہ گیا

بے حفاظت ہی مرا گنج معانی رہ گیا

ریت پر لکھ کر میں خود اپنی کہانی رہ گیا

چل دیے سب دوست مجھ کو ڈوبتا ہی چھوڑ کر

غم بٹانے کے لیے دریا کا پانی رہ گیا

جب کبھی کھولی ہے میں نے بیتے لمحوں کی کتاب

دیر تک پڑھتا میں تحریریں پرانی رہ گیا

جھڑ گئے پتے مرے جتنے مری شاخوں پہ تھے

بن کے اپنی ایک دھندلی سی نشانی رہ گیا

جم گیا ہے برف کی صورت مرا سارا بدن

دور مجھ سے دور سورج آنجہانی رہ گیا

لفظ تھک کر سو گئے کاغذ کے پہلو میں مگر

جاگتا انجم مرا حسن معانی رہ گیا

(675) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Be-hifazat Hi Mera Ganj-e-maani Rah Gaya In Urdu By Famous Poet Anjum Niyazi. Be-hifazat Hi Mera Ganj-e-maani Rah Gaya is written by Anjum Niyazi. Enjoy reading Be-hifazat Hi Mera Ganj-e-maani Rah Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Niyazi. Free Dowlonad Be-hifazat Hi Mera Ganj-e-maani Rah Gaya by Anjum Niyazi in PDF.