جرم ٹھہرا حال سے آگے کا نقشہ دیکھنا

جرم ٹھہرا حال سے آگے کا نقشہ دیکھنا

تازگی کی آس رکھنا اور سبزہ دیکھنا

آرزو کرنا چمن زاروں کی سبزہ زار کی

اور تاحد نظر صحرا ہی صحرا دیکھنا

عزم یہ رکھنا کہ گہرائی کا سینہ چیر دیں

اور اپنے آپ کو ساحل پہ تنہا دیکھنا

دھوپ کی بارش میں رہنا پیاس کی لہروں کے ساتھ

ہر سراب دشت کو تصویر دریا دیکھنا

دیکھنے والوں سے کوئی حرف منظر کیا کہے

آنکھ کی تقدیر میں لکھا ہے کیا کیا دیکھنا

یہ علامت کون سی ہے کس سے پوچھوں اے ہوا

پہلی رت میں ہر شجر پر زرد پتا دیکھنا

کون بتلائے گا انصرؔ ایسی باتوں کا جواز

چاندنی میں بادباں پر عکس دریا دیکھنا

(716) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jurm Thahra Haal Se Aage Ka Naqsha Dekhna In Urdu By Famous Poet Ansar Ali Ansar. Jurm Thahra Haal Se Aage Ka Naqsha Dekhna is written by Ansar Ali Ansar. Enjoy reading Jurm Thahra Haal Se Aage Ka Naqsha Dekhna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ansar Ali Ansar. Free Dowlonad Jurm Thahra Haal Se Aage Ka Naqsha Dekhna by Ansar Ali Ansar in PDF.