زمیں کی کوکھ سے پہلے شجر نکالتا ہے

زمیں کی کوکھ سے پہلے شجر نکالتا ہے

وہ اس کے بعد پرندوں کے پر نکالتا ہے

شب سیاہ میں جگنو بھی اک غنیمت ہے

ذرا سا حوصلہ اندر کا ڈر نکالتا ہے

کہ بوڑھے پیڑ کے تیور بدلنے لگتے ہیں

کہیں جو گھاس کا تنکا بھی سر نکالتا ہے

پھر اس کے بعد ہی دیتا ہے کام کی اجرت

ہمارے خون سے پہلے وہ زر نکالتا ہے

وظیفہ تجھ کو بتاتا ہوں ایک چاہت کا

جو قصر ذات سے نفرت کا شر نکالتا ہے

کہانی لکھتا ہے ایسے کہ اس کا ہر کردار

نکلنا کوئی نہ چاہے مگر نکالتا ہے

میں ایسے شخص سے ارشدؔ گریز کیسے کروں

فصیل دل میں جو دستک سے در نکالتا ہے

(660) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zamin Ki Kokh Se Pahle Shajar Nikalta Hai In Urdu By Famous Poet Arshad Mahmood Arshad. Zamin Ki Kokh Se Pahle Shajar Nikalta Hai is written by Arshad Mahmood Arshad. Enjoy reading Zamin Ki Kokh Se Pahle Shajar Nikalta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Mahmood Arshad. Free Dowlonad Zamin Ki Kokh Se Pahle Shajar Nikalta Hai by Arshad Mahmood Arshad in PDF.