دور تھے ہوش و حواس اپنے سے بھی بیگانہ تھا

دور تھے ہوش و حواس اپنے سے بھی بیگانہ تھا

ان کو بزم ناز تھی اور مجھ کو خلوت خانہ تھا

کھینچ لایا تھا یہ کس عالم سے کس عالم میں ہوش

اپنا حال اپنے لیے جیسے کوئی افسانہ تھا

چھوٹے چھوٹے دو ورق جل جل کے دفتر بن گئے

درس حسرت دے رہا تھا جو پر پروانہ تھا

جان کر وارفتہ ان کے چھیڑنے کی دیر تھی

پھر تو دل اک ہوش میں آیا ہوا دیوانہ تھا

ضوفشاں ہونے لگا جب دل میں حسن خود نما

پھر تو کعبہ آرزوؔ کعبہ نہ تھا بت خانہ تھا

(754) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dur The Hosh-o-hawas Apne Se Bhi Begana Tha In Urdu By Famous Poet Arzoo Lakhnavi. Dur The Hosh-o-hawas Apne Se Bhi Begana Tha is written by Arzoo Lakhnavi. Enjoy reading Dur The Hosh-o-hawas Apne Se Bhi Begana Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arzoo Lakhnavi. Free Dowlonad Dur The Hosh-o-hawas Apne Se Bhi Begana Tha by Arzoo Lakhnavi in PDF.