ظلمت دشت عدم میں بھی اگر جاؤں گا

ظلمت دشت عدم میں بھی اگر جاؤں گا

لے کے ہمراہ مہ داغ جگر جاؤں گا

عارض گل ہوں نہ میں دیدۂ بلبل گلچیں

ایک جھونکا ہوں فقط سن سے گزر جاؤں گا

اے فنا ٹوٹ سکے گی نہ کبھی کشتی عمر

میں کسی اور سمندر میں اتر جاؤں گا

دیکھ جی بھر کے مگر توڑ نہ مجھ کو گلچیں

ہاتھ بھی تو نے لگایا تو بکھر جاؤں گا

ایک قطرہ ہوں مگر سیل محبت سے ترے

ہو سکے جو نہ سمندر سے بھی کر جاؤں گا

دور گلشن سے کسی دشت میں لے جا صیاد

ہم صفیروں کے ترانوں میں تو مر جاؤں گا

صحن گلشن میں کئی دام بچھے ہیں اے اثرؔ

اڑ کے جاؤں بھی اگر میں تو کدھر جاؤں گا

(649) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zulmat-e-dasht-e-adam Mein Bhi Agar Jaunga In Urdu By Famous Poet Asar Sahbai. Zulmat-e-dasht-e-adam Mein Bhi Agar Jaunga is written by Asar Sahbai. Enjoy reading Zulmat-e-dasht-e-adam Mein Bhi Agar Jaunga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asar Sahbai. Free Dowlonad Zulmat-e-dasht-e-adam Mein Bhi Agar Jaunga by Asar Sahbai in PDF.