حسن بے پردہ کی گرمی سے کلیجہ پکا

حسن بے پردہ کی گرمی سے کلیجہ پکا

تیغ کی آنچ سے گھر میں مرے کھانا پکا

جنس دل لے کے نہ جاؤں میں کسی اور کے پاس

آپ بیعانہ اگر دیجئے پکا پکا

ہر طرح ہاتھ اٹھانا ہے جہاں سے مشکل

بیٹھ رہنے کو بھی گھر چاہئے کچا پکا

ہے وہ شاعر جو پڑھے بزم سخن میں اشعار

معتبر ہے جو کچہری میں ہو چہرہ پکا

خام طبعی سے تمہارے ہے بہت تنگ اسیرؔ

کیجیئے وصل کا اقرار تو پکا پکا

(808) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Husn-e-be-parda Ki Garmi Se Kaleja Pakka In Urdu By Famous Poet Aseer Lakhnawi. Husn-e-be-parda Ki Garmi Se Kaleja Pakka is written by Aseer Lakhnawi. Enjoy reading Husn-e-be-parda Ki Garmi Se Kaleja Pakka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aseer Lakhnawi. Free Dowlonad Husn-e-be-parda Ki Garmi Se Kaleja Pakka by Aseer Lakhnawi in PDF.