۲۳ مارچ اذان صبح نیاز

وہ کیا نوا تھی

کہ جس کی لو سے

افق روشنی کے منظر سنور گئے تھے

بہار آثار لحن کیا تھا

کہ خشک شاخوں کے زرد چہرے

گلاب رنگوں سے دھل گئے تھے

کلی کلی کے گداز شانوں پر خوشبوؤں کے لطیف پرچم

نئے سویروں سے آشنائی کو کھل گئے تھے

وہی نوا ڈوبتی شبوں میں

اذان صبح نیاز بن کر

ہوا کے ہونٹوں پہ کھیلتی جب دلوں میں اتری

تو جسم کی سرحدوں کے اس پار منجمد تیرگی کی شاخوں پر

روشنی کے گلاب ابھرے

کرن کرن آفتاب ابھرے

(788) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

23-march Azan-e-subh-e-niyaz In Urdu By Famous Poet Ashraf Javed. 23-march Azan-e-subh-e-niyaz is written by Ashraf Javed. Enjoy reading 23-march Azan-e-subh-e-niyaz Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashraf Javed. Free Dowlonad 23-march Azan-e-subh-e-niyaz by Ashraf Javed in PDF.