صدیوں سے اجنبی

اس کی قربت میں بیتے سب لمحے

میری یادوں کا ایک سرمایہ

خوشبوؤں سے بھرا بدن اس کا

قابل دید بانکپن اس کا

شعلہ افروز حسن تھا اس کا

دل کشی کا وہ اک نمونہ تھی

مجھ سے جب ہم کلام ہوتی تھی

خواہشوں کے چمن میں ہر جانب

چاہتوں کے گلاب کھلتے تھے

اس کی قربت میں ایسے لگتا تھا

اک پری آسماں سے اتری ہو

جب کبھی میں یہ پوچھتا اس سے

ساتھ میرے چلو گی تم کب تک

مجھ سے قسمیں اٹھا کے کہتی تھی

تو اگر مجھ سے دور ہو جائے

ایک پل بھی نہ جی سکوں گی میں

آج وہ جب جدا ہوئی مجھ سے

اس نے تو الوداع بھی نہ کہا

جیسے صدیوں سے اجنبی تھے ہم

(775) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sadiyon Se Ajnabi In Urdu By Famous Poet Asif Shafi. Sadiyon Se Ajnabi is written by Asif Shafi. Enjoy reading Sadiyon Se Ajnabi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asif Shafi. Free Dowlonad Sadiyon Se Ajnabi by Asif Shafi in PDF.