تو اپنے شہر طرب سے نہ پوچھ حال مرا

تو اپنے شہر طرب سے نہ پوچھ حال مرا

مجھے عزیز ہے یہ کوچۂ ملال مرا

ابھی تو ہونا ہے اک رقص بے مثال مرا

دیئے کی لو سے ابھی دیکھنا وصال مرا

وہ درد ہوں کوئی چارہ نہیں ہے جس کا کہیں

وہ زخم ہوں کہ ہے دشوار اندمال مرا

تو کیا یہ وقت یونہی روندتا رہے گا مجھے

ڈراتا رہتا ہے مجھ کو یہی سوال مرا

جواز رکھتا ہوں میں اپنے زندہ ہونے کا

کہ ایک خواب سے ہے سلسلہ بحال مرا

ہوا کی دوستی اچھی نہ دشمنی اچھی

چراغ پہلے نہ تھا اب ہے ہم خیال مرا

میں عکس بن کے اسی سے ابھرنا چاہتا ہوں

سو میرے آئنہ گر آئنہ اجال مرا

لہو کی نذر ہوا ایک ایک خواب نمو

ہوا کے ساتھ گیا خیمۂ خیال مرا

کبھی میں شعلہ تھا اب صرف راکھ ہوں اسلمؔ

ہلاک کر کے رہا مجھ کو اشتعال مرا

(787) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tu Apne Shahr-e-tarab Se Na Puchh Haal Mera In Urdu By Famous Poet Aslam Mahmood. Tu Apne Shahr-e-tarab Se Na Puchh Haal Mera is written by Aslam Mahmood. Enjoy reading Tu Apne Shahr-e-tarab Se Na Puchh Haal Mera Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aslam Mahmood. Free Dowlonad Tu Apne Shahr-e-tarab Se Na Puchh Haal Mera by Aslam Mahmood in PDF.