فرار کے لیے جب راستہ نہیں ہوگا

فرار کے لیے جب راستہ نہیں ہوگا

تو باب خواب بھی کیا کوئی وا نہیں ہوگا

اک ایسے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھا جائے

جہاں کسی کو کوئی جانتا نہیں ہوگا

وہ بات تھی تو کئی دوسرے سبب بھی تھے

یہ بات ہے تو سبب دوسرا نہیں ہوگا

یوں اس نگاہ کو اپنی کشادہ رکھتے ہیں

کہ اس کے بعد کبھی دیکھنا نہیں ہوگا

جو تنگ ہوتے گئے قلب ہائے سینہ مقام

کوئی مقام مقام دعا نہیں ہوگا

کوئی زمین تو ہوگی تری زمینوں پر

ہمارے جیسا کوئی نقش پا نہیں ہوگا

(604) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Farar Ke Liye Jab Rasta Nahin Hoga In Urdu By Famous Poet Atiiqullah. Farar Ke Liye Jab Rasta Nahin Hoga is written by Atiiqullah. Enjoy reading Farar Ke Liye Jab Rasta Nahin Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Atiiqullah. Free Dowlonad Farar Ke Liye Jab Rasta Nahin Hoga by Atiiqullah in PDF.