کیا تم نے کبھی زندگی کرتے ہوئے دیکھا

کیا تم نے کبھی زندگی کرتے ہوئے دیکھا

میں نے تو اسے بارہا مرتے ہوئے دیکھا

پانی تھا مگر اپنے ہی دریا سے جدا تھا

چڑھتے ہوئے دیکھا نہ اترتے ہوئے دیکھا

تم نے تو فقط اس کی روایت ہی سنی ہے

ہم نے وہ زمانہ بھی گزرتے ہوئے دیکھا

یاد اس کے وہ گلنار سراپے نہیں آتے

اس زخم سے اس زخم کو بھرتے ہوئے دیکھا

اک دھند کہ رانوں میں پگھلتی ہوئی پائی

اک خواب کہ ذرے میں اترتے ہوئے دیکھا

باریک سی اک درز تھی اور اس سے گزر تھا

پھر دیکھنے والوں نے گزرتے ہوئے دیکھا

(672) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Tumne Kabhi Zindagi Karte Hue Dekha In Urdu By Famous Poet Atiiqullah. Kya Tumne Kabhi Zindagi Karte Hue Dekha is written by Atiiqullah. Enjoy reading Kya Tumne Kabhi Zindagi Karte Hue Dekha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Atiiqullah. Free Dowlonad Kya Tumne Kabhi Zindagi Karte Hue Dekha by Atiiqullah in PDF.