دیوانگی نے خوب کرشمہ دکھائے ہیں

دیوانگی نے خوب کرشمہ دکھائے ہیں

اکثر ترے بغیر بھی ہم مسکرائے ہیں

اب اے غم زمانہ ترا کیا خیال ہے

ہم اپنے ساتھ لے کے غم عشق آئے ہیں

مے خانے کی طرف جو بڑھے ہیں تو ہوشیار

کعبہ کا رخ کیا ہے تو ہم ڈگمگائے ہیں

اک صبح زر نگار کی خاطر تمام رات

ہم نے کئی چراغ جلائے بجھائے ہیں

ہم پر بھی رہ گزار محبت کو ناز ہے

ہم نے بھی کچھ نقوش مٹا کر بنائے ہیں

یوں بھی ملی ہے مجھ کو مرے ضبط غم کی داد

اکثر وہ سر جھکائے ہوئے مسکرائے ہیں

حیرت سے دیکھتا ہے زمانہ ہمیں ایازؔ

اس تک پہنچ پہنچ کے جو ہم لوٹ آئے ہیں

(1251) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Diwangi Ne KHub Karishme Dikhae Hain In Urdu By Famous Poet Ayaz Jhansvi. Diwangi Ne KHub Karishme Dikhae Hain is written by Ayaz Jhansvi. Enjoy reading Diwangi Ne KHub Karishme Dikhae Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ayaz Jhansvi. Free Dowlonad Diwangi Ne KHub Karishme Dikhae Hain by Ayaz Jhansvi in PDF.