گھر دروازے سے دوری پر سات سمندر بیچ

گھر دروازے سے دوری پر سات سمندر بیچ

ایک انجانے دشمن کی ہے گھات سمندر بیچ

پھر یہ ہارنے والی آنکھیں جاگیں اس دھوکے میں

کوئی خواب بھنور میں آیا رات سمندر بیچ

اب کیا اونچے بادبان پر خواب ستارہ چمکے

آنکھیں رہ گئیں ساحل پر اور ہات سمندر بیچ

اس موسم میں کون کہاں تک دیا جلائے رکھے

ہوا چلے تو ڈال سے ٹوٹے پات سمندر بیچ

لہر سے لہر ملے تو دیکھو قطرے کی تنہائی

دل ایسی اک بوند کی کیا اوقات سمندر بیچ

ایک کہانی سوچ رہی ہے مجھ کو کون کہے

ایک جزیرہ ڈوب رہا ہے ذات سمندر بیچ

ایک سفر پتوار کا اپنا ایک سفر پانی کا

اور مسافر تنہا کھا گیا مات سمندر بیچ

(816) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghar Darwaze Se Duri Par Sat Samundar Bich In Urdu By Famous Poet Ayub Khawar. Ghar Darwaze Se Duri Par Sat Samundar Bich is written by Ayub Khawar. Enjoy reading Ghar Darwaze Se Duri Par Sat Samundar Bich Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ayub Khawar. Free Dowlonad Ghar Darwaze Se Duri Par Sat Samundar Bich by Ayub Khawar in PDF.