تری باتوں میں چکنائی بہت ہے

تری باتوں میں چکنائی بہت ہے

کہ کم ہے دودھ بالائی بہت ہے

پولس کیوں آپ منگوانے لگے ہیں

مجھے تو آپ کا بھائی بہت ہے

محبت کیوں محلے بھر سے کر لیں

ہمیں تو ایک ہمسائی بہت ہے

وہ محبوبہ سے بیوی بن نہ جائے

مری ماں کو پسند آئی بہت ہے

نشہ ٹوٹا نہیں ہے مار کھا کر

کہ ہم نے پی ہے کم کھائی بہت ہے

(608) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Teri Baaton Mein Chiknai Bahut Hai In Urdu By Famous Poet Aziz Ahmad. Teri Baaton Mein Chiknai Bahut Hai is written by Aziz Ahmad. Enjoy reading Teri Baaton Mein Chiknai Bahut Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Ahmad. Free Dowlonad Teri Baaton Mein Chiknai Bahut Hai by Aziz Ahmad in PDF.