محبت کا مجھے دعویٰ ہی کیا ہے

محبت کا مجھے دعویٰ ہی کیا ہے

چلو جانے بھی دو جھگڑا ہی کیا ہے

بہت کچھ دیکھنا ہے آگے آگے

ابھی دل نے مرے دیکھا ہی کیا ہے

الٰہی کس کے لئے گرتی ہے بجلی

نشیمن میں مرے رکھا ہی کیا ہے

محبت میں جئے یا کوئی مر جائے

کسی کی آپ کو پروا ہی کیا ہے

نہ مانے گا نہ مانے گا مرا دل

''نہیں'' سے آپ کی ہوتا ہی کیا ہے

(749) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Mohabbat Ka Mujhe Dawa Hi Kya Hai In Urdu By Famous Poet Aziz Hyderabadi. Mohabbat Ka Mujhe Dawa Hi Kya Hai is written by Aziz Hyderabadi. Enjoy reading Mohabbat Ka Mujhe Dawa Hi Kya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Hyderabadi. Free Dowlonad Mohabbat Ka Mujhe Dawa Hi Kya Hai by Aziz Hyderabadi in PDF.