شیشہ لب سے جدا نہیں ہوتا

شیشہ لب سے جدا نہیں ہوتا

نشہ پھر بھی سوا نہیں ہوتا

درد دل جب سوا نہیں ہوتا

عشق میں کچھ مزا نہیں ہوتا

ہر نظر سرمگیں تو ہوتی ہے

ہر حسیں دل ربا نہیں ہوتا

ہاں یہ دنیا برا بناتی ہے

ورنہ انساں برا نہیں ہوتا

عصر حاضر ہے جب قیامت خیز

حشر پھر کیوں بپا نہیں ہوتا

پارسا رند ہو تو سکتا ہے

رند کیوں پارسا نہیں ہوتا

شعر کے فن میں اور بیاں میں عزیزؔ

مومنؔ اب دوسرا نہیں ہوتا

(892) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shisha Lab Se Juda Nahin Hota In Urdu By Famous Poet Aziz Warsi. Shisha Lab Se Juda Nahin Hota is written by Aziz Warsi. Enjoy reading Shisha Lab Se Juda Nahin Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Warsi. Free Dowlonad Shisha Lab Se Juda Nahin Hota by Aziz Warsi in PDF.