گرچہ کچھ رنگ اس کا کالا ہے

گرچہ کچھ رنگ اس کا کالا ہے

میرا محبوب ہے نرالا ہے

تجھ کو ملتا ہے خوب وائٹ میٹ

تیری آنکھوں میں جو اجالا ہے

جو اکڑتا مثال سرو رہے

ایسے افسر کا بول بالا ہے

جس کو رشوت کی رہ گزر کہیے

ہم نے وہ راستہ نکالا ہے

چیونٹیوں کی طرح ہیں چمٹی ہوئی

تیری یادوں نے مار ڈالا ہے

تم جو بیٹھی ہو ساس کے نزدیک

زلزلہ کوئی آنے والا ہے

چھپ کے اپنی بہن سے مل جائے

میرا عظمت وہی تو سالا ہے

(1404) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Garche Kuchh Rang Us Ka Kala Hai In Urdu By Famous Poet Azmatullah Khan. Garche Kuchh Rang Us Ka Kala Hai is written by Azmatullah Khan. Enjoy reading Garche Kuchh Rang Us Ka Kala Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azmatullah Khan. Free Dowlonad Garche Kuchh Rang Us Ka Kala Hai by Azmatullah Khan in PDF.