سب دن ایک جیسے نہیں ہوتے

سب دن ایک جیسے نہیں ہوتے

کل کا دن تو ایسا نہیں تھا

جیسا آج کا ہے

ہر دن اپنی اپنی گپھا میں

چھپا

جب سویرے سویرے

ہم سے سامنا کرتا ہے

تو کہتا ہے

آج کا دن گزارو تو جانیں

اور ہم

کمر بستہ ہو جاتے ہیں

آج کے دن کے گزارنے کو

وہ دن ہم گزار لیتے ہیں

اور ہم اس گزرے ہوئے

دن کو

پیچھے پلٹ کر دیکھتے ہیں

سورج کے ساتھ

ڈوبتے

اندھیرے میں منہ چھپاتے

بہت ٹھونک کر آیا تھا

خود کو

جیسے ہمیں یہ دن گزارنے نہ دے گا

اور گڑگڑائیں گے ہم

اس کے سامنے

اور اپنی گردن جو ہم ہمیشہ

اکڑی رکھتے ہیں

اس کے سامنے جھکا دیں گے

اور اپنی آنکھیں

پھٹی پھٹی کر کے اس کے سامنے التجا کریں گے

کہ آج کا دن ویسا ہی گزرے

جیسا

ایک دن گزارا تھا

جیسے ہم کبھی نہیں بھولتے

بھلے سے

سارے دن ایسے ویسے گزرتے رہیں

ہم نہیں جھکائیں گے اپنی

گردن

اور لگا دیں گے اس میں

ہمیشہ کے لیے

کلف

جو اس کے سامنے ہمیں

جھکنے نہیں دے گا

بھلے وہ دن کتنا ہی برا گزرے

(1200) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sab Din Ek Jaise Nahin Hote In Urdu By Famous Poet Azra Abbas. Sab Din Ek Jaise Nahin Hote is written by Azra Abbas. Enjoy reading Sab Din Ek Jaise Nahin Hote Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azra Abbas. Free Dowlonad Sab Din Ek Jaise Nahin Hote by Azra Abbas in PDF.