جانے پھر تم سے ملاقات کبھی ہو کہ نہ ہو

جانے پھر تم سے ملاقات کبھی ہو کہ نہ ہو

کھل کے دکھ درد کی کچھ بات کبھی ہو کہ نہ ہو

پھر ہجوم غم و جذبات کبھی ہو کہ نہ ہو

تم سے کہنے کو کوئی بات کبھی ہو کہ نہ ہو

آج تو ایک ہی کشتی میں ہیں منجدھار میں ہم

پھر یہ مجبورئ حالات کبھی ہو کہ نہ ہو

عہد ماضی کے فسانے ہی سنا لیں تم کو

اتنی خاموش کوئی رات کبھی ہو کہ نہ ہو

جو جلاتا ہے مرے غم کے اندھیروں میں چراغ

میرے ہاتھوں میں وہی ہات کبھی ہو کہ نہ ہو

(684) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jaane Phir Tum Se Mulaqat Kabhi Ho Ki Na Ho In Urdu By Famous Poet B S Jain Jauhar. Jaane Phir Tum Se Mulaqat Kabhi Ho Ki Na Ho is written by B S Jain Jauhar. Enjoy reading Jaane Phir Tum Se Mulaqat Kabhi Ho Ki Na Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by B S Jain Jauhar. Free Dowlonad Jaane Phir Tum Se Mulaqat Kabhi Ho Ki Na Ho by B S Jain Jauhar in PDF.