اپنے چہرے پر کئی چہرے لیے

اپنے چہرے پر کئی چہرے لیے

ہم بڑے ہی پارسا بن کر جیے

راز الفت کا چھپانے کے لیے

ضبط گریہ بھی کیا لب بھی سیے

جن میں چلتی ہیں ہوائیں تیز تیز

ایسی راہوں میں جلائے ہیں دیے

جو بھی ہیں اس بزم میں مدہوش ہیں

اور یہ مدہوشیاں ہیں بن پیے

آپ نے چھوڑے ہیں جو نقش قدم

وہ ہمارے حق میں ہیں روشن دیے

غم کے طوفانوں کی زد پر بے خطر

پھر جمالیؔ نے جلائے ہیں دیے

(811) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apne Chehre Par Kai Chehre Liye In Urdu By Famous Poet Badar Jamali. Apne Chehre Par Kai Chehre Liye is written by Badar Jamali. Enjoy reading Apne Chehre Par Kai Chehre Liye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Badar Jamali. Free Dowlonad Apne Chehre Par Kai Chehre Liye by Badar Jamali in PDF.