ہمارے پاس تو آؤ بڑا اندھیرا ہے

ہمارے پاس تو آؤ بڑا اندھیرا ہے

کہیں نہ چھوڑ کے جاؤ بڑا اندھیرا ہے

اداس کر گئے بے ساختہ لطیفے بھی

اب آنسوؤں سے رلاؤ بڑا اندھیرا ہے

کوئی ستارہ نہیں پتھروں کی پلکوں پر

کوئی چراغ جلاؤ بڑا اندھیرا ہے

حقیقتوں میں زمانہ بہت گزار چکے

کوئی کہانی سناؤ بڑا اندھیرا ہے

کتابیں کیسی اٹھا لائے میکدے والے

غزل کے جام اٹھاؤ بڑا اندھیرا ہے

غزل میں جس کی ہمیشہ چراغ جلتے ہیں

اسے کہیں سے بلاؤ بڑا اندھیرا ہے

وہ چاندنی کی بشارت ہے حرف آخر تک

بشیرؔ بدر کو لاؤ بڑا اندھیرا ہے

(1102) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamare Pas To Aao BaDa Andhera Hai In Urdu By Famous Poet Bashir Badr. Hamare Pas To Aao BaDa Andhera Hai is written by Bashir Badr. Enjoy reading Hamare Pas To Aao BaDa Andhera Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bashir Badr. Free Dowlonad Hamare Pas To Aao BaDa Andhera Hai by Bashir Badr in PDF.