خوں بہانے کے ہیں ہزار طریق

خوں بہانے کے ہیں ہزار طریق

رنگ لانے کے ہیں ہزار طریق

کعبہ و دیر پر نہیں موقوف

اس یگانے کے ہیں ہزار طریق

کوئی مذہب نہیں زمانے کا

اس پرانے کے ہیں ہزار طریق

عذر مستی و مے پرستی کیا

بھول جانے کے ہیں ہزار طریق

دل ستانی کے سیکڑوں انداز

دل ستانے کے ہیں ہزار طریق

یاد میں خواب میں تصور میں

آ کہ آنے کے ہیں ہزار طریق

دل لگی دل دہی دل آرامی

دل لبھانے کے ہیں ہزار طریق

دل مشبک ہوا تو فرمایا

آنے جانے کے ہیں ہزار طریق

کس طریقے سے ہو نباہ بیاںؔ

کہ زمانے کے ہیں ہزار طریق

(655) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHun Bahane Ke Hain Hazar Tariq In Urdu By Famous Poet Bayan Meeruti. KHun Bahane Ke Hain Hazar Tariq is written by Bayan Meeruti. Enjoy reading KHun Bahane Ke Hain Hazar Tariq Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bayan Meeruti. Free Dowlonad KHun Bahane Ke Hain Hazar Tariq by Bayan Meeruti in PDF.