کانٹے ہوں یا پھول اکیلے چننا ہوگا

کانٹے ہوں یا پھول اکیلے چننا ہوگا

ہم جیسا محتاط ہمیشہ تنہا ہوگا

فکر و تردد میں ہر دم کیا گھلتے رہنا

ہوگا تو بس وہ ہی جو کچھ ہونا ہوگا

اس سے کیا کہنا ہے پہلے یہ تو طے ہو

پھر سوچیں گے کیا انجام ہمارا ہوگا

جن میں کھو کر ہم خود کو بھی بھول گئے ہیں

کیا ہم کو بھی ان آنکھوں نے ڈھونڈا ہوگا

پتھریلی دھرتی ہے انکر کیا پھوٹیں گے

بے شک بادل ٹوٹ کے ان پر برسا ہوگا

تیشے اور جنوں کی باتیں بس باتیں ہیں

کون بھلا مرتا ہے کون دوانہ ہوگا

میری طرح ٹوٹے آئینے میں اس نے بھی

ٹکڑے ٹکڑے اپنے آپ کو پایا ہوگا

تیری تو بلقیسؔ نرالی ہی باتیں ہیں

اس دنیا میں کیسے ترا گزارا ہوگا

(887) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KanTe Hon Ya Phul Akele Chunna Hoga In Urdu By Famous Poet Bilqis Zafirul Hasan. KanTe Hon Ya Phul Akele Chunna Hoga is written by Bilqis Zafirul Hasan. Enjoy reading KanTe Hon Ya Phul Akele Chunna Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bilqis Zafirul Hasan. Free Dowlonad KanTe Hon Ya Phul Akele Chunna Hoga by Bilqis Zafirul Hasan in PDF.