زخم کو پھول کہیں نوحے کو نغمہ سمجھیں

زخم کو پھول کہیں نوحے کو نغمہ سمجھیں

اتنے سادہ بھی نہیں ہم کہ نہ اتنا سمجھیں

زخم کا اپنے مداوا کسے منظور نہیں

ہاں مگر کیوں کسی قاتل کو مسیحا سمجھیں

شعبدہ بازی کسی کی نہ چلے گی ہم پر

طنز و دشنام کو کہتے ہو لطیفہ سمجھیں

خود پہ یہ ظلم گوارا نہیں ہوگا ہم سے

ہم تو شعلوں سے نہ گزریں گے نہ سیتا سمجھیں

چھوڑیئے پیروں میں کیا لکڑیاں باندھے پھرنا

اپنے قد سے مرا قد، شوق سے چھوٹا سمجھیں

کوئی اچھا ہے تو اچھا ہی کہیں گے ہم بھی

لوگ بھی کیا ہیں ذرا دیکھیے کیا کیا سمجھیں

ہم تو بیگانے سے خود کو بھی ملے ہیں بلقیسؔ

کس توقع پہ کسی شخص کو اپنا سمجھیں

(1089) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ZaKHm Ko Phul Kahen Nauhe Ko Naghma Samjhen In Urdu By Famous Poet Bilqis Zafirul Hasan. ZaKHm Ko Phul Kahen Nauhe Ko Naghma Samjhen is written by Bilqis Zafirul Hasan. Enjoy reading ZaKHm Ko Phul Kahen Nauhe Ko Naghma Samjhen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bilqis Zafirul Hasan. Free Dowlonad ZaKHm Ko Phul Kahen Nauhe Ko Naghma Samjhen by Bilqis Zafirul Hasan in PDF.