آسماں ہے سمندر پہ چھایا ہوا

آسماں ہے سمندر پہ چھایا ہوا

اس لیے رنگ پانی کا نیلا ہوا

وقت ندی کی مانند بہتا ہوا

ایک لمحہ مگر کیوں ہے ٹھہرا ہوا

تھا کوئی تو جو دہلیز پر دھر گیا

رات جلتی ہوئی دن دہکتا ہوا

گمشدہ شہر میں ڈھونڈھتا ہوں کسے

ایک اک شکل کو یاد کرتا ہوا

دھوپ جنگل میں پھر کھو گیا ہے کوئی

چاند تاروں کو آواز دیتا ہوا

دھوپ اور لو بھری تھیں فضائیں مگر

اس کی یادوں کا موسم تھا بھیگا ہوا

صورت حال عنبر عجب چیز ہے

اس نے دریا کہا میں کنارہ ہوا

(848) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aasman Hai Samundar Pe Chhaya Hua In Urdu By Famous Poet Brijesh Ambar. Aasman Hai Samundar Pe Chhaya Hua is written by Brijesh Ambar. Enjoy reading Aasman Hai Samundar Pe Chhaya Hua Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Brijesh Ambar. Free Dowlonad Aasman Hai Samundar Pe Chhaya Hua by Brijesh Ambar in PDF.