قطرہ قطرہ احساس

پھیل کر پھر شب تاریک ہوئی بحر سیاہ

قطرہ قطرہ لب تنہائی سے ٹپکے احساس

اور پلکوں کی صلیبوں پہ وہ گزرے ہوئے دن

جیسے کھنڈروں کی فصیلوں پہ ٹنگا ہو اتہاس

دفن ہے راکھ کے انبار تلے عزم کی لاش

جستجو اس کی کرے آج کسے فرصت ہے

روشنی مانگ نہ سورج سے نہ ستاروں سے

تیرہ و تار مکانوں میں بڑی راحت ہے

اب تو الفاظ کے چہروں کی خراشیں پڑھ کر

وقت کو ٹال دیا جائے گداگر کی طرح

ورنہ وہ لمس جو شبنم سے سبک تر تھا کبھی

آج پھر سینے پہ گر جائے گا پتھر کی طرح

(968) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qatra Qatra Ehsas In Urdu By Famous Poet Chandrabhan Khayal. Qatra Qatra Ehsas is written by Chandrabhan Khayal. Enjoy reading Qatra Qatra Ehsas Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Chandrabhan Khayal. Free Dowlonad Qatra Qatra Ehsas by Chandrabhan Khayal in PDF.