ترکیب صرفی

نوک مینار پہ اٹکی ہوئی قمری سے بھلا

کیا پتہ خاک چلا

''آسماں حد نظر ہے کہ کمیں گاہ رقیب؟''

میں بتاتا ہوں مگر اپنے سخن بیچ میں ہے

آسماں ایک کبوتر ہے کہ جس کے خوں کی

پیاس میں سیکڑوں عقاب اڑا کرتے ہیں

موت بدکار شرابی ہے پڑوسی میرا

روز دروازے کے اس پار جو گر جاتا ہے

زندگی ایک چھچھوندر ہے کہ جس کی بد بو

بوئے یوسف میں بھی ہے گریۂ یعقوب میں بھی

علم سرکس کے مداری کے دہن کا شعلہ

ذائقہ منہ کا بدلنے کو بہت کافی ہے

اور میں ایک حسیں خواب کہ جس میں گم ہے

خواب دیکھنے والا وہ کمیں گہہ کا رقیب

(923) ووٹ وصول ہوئے

چودھری محمد نعیم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

Tarkib-e-sarfi In Urdu By Famous Poet Chaudhary Mohammad Naeem . Tarkib-e-sarfi is written by Chaudhary Mohammad Naeem . Enjoy reading Tarkib-e-sarfi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Chaudhary Mohammad Naeem . Free Dowlonad Tarkib-e-sarfi by Chaudhary Mohammad Naeem in PDF.