پورا چاند

پورا چاند

پورا چاند نہیں دیا تم نے مجھے

میری یہ نادان شکایت یاد ہے تمہیں

چھوٹے سے گھر کی ٹوٹی ہوئی چھت سے

چاند کو ٹکڑوں میں دیکھا کرتی تھی

تم مجھے دیکھتے رہتے

میں چھت میں کچھ ڈھونڈھا کرتی تھی

ہاتھ بڑھا کر چھو لوں جی کرتا تھا

تمہارے ہاتھ میں پروئی انگلیاں

چھوٹا نہیں کرتی تھی

کتنی راتیں اسی ارمان میں گزری

ٹارچ سے نکلتی روشنی کی طرح

میرے چہرے پر بکھری تھوڑی سی چاندنی کو

اپنی انگلیوں سے چھو کر

تم کہتے تھے پورا چاند

اور تمہاری باہوں کی ٹھنڈک میں

وہ ارمان گمشدہ ہوتا گیا

رسی پہ ٹنگی تمہاری سفید قمیص

دیکھے بنا نیند نہیں آتی اب

تمہارے پیار کے اجالوں سے بہتر

کوئی اور نور ہوگا

رات بھر کا عمر بھر کا

پورے چاند کا وہ ادھورا ارمان

سو گیا میرے بھیتر سکون سے

اپنا بھرا پورا آسمان اوڑھ کر

(961) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pura Chand In Urdu By Famous Poet Darshika Wasani. Pura Chand is written by Darshika Wasani. Enjoy reading Pura Chand Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Darshika Wasani. Free Dowlonad Pura Chand by Darshika Wasani in PDF.