شعور نو عمر ہوں نہ مجھ کو متاع رنج و ملال دینا

شعور نو عمر ہوں نہ مجھ کو متاع رنج و ملال دینا

کہ مجھ کو آتا نہیں غموں کو خوشی کے سانچوں میں ڈھال دینا

حدود میں اپنی رہ کے شاید بچا سکوں میں وجود اپنا

میں ایک قطرہ ہوں مجھ کو دریا کے راستے پر نہ ڈال دینا

اگر خلا میں پہنچ گیا تو پلٹ کے واپس نہ آ سکوں گا

تم اپنی حد کشش سے اونچا نہ مجھ کو یارو اچھال دینا

وہ صورتاً آدمی ہے لیکن مزاج سے مار آستیں ہے

اگر اسے آستیں میں رکھنا تو زہر پہلے نکال دینا

نہ جانے کھڑکی سے جھانکتی یہ کرن کسے راستہ دکھا دے

تم اپنے کمرے کی کھڑکیوں پر دبیز پردے نہ ڈال دینا

سکوت شب توڑنے کی خاطر بھی کوئی ہنگامہ ساتھ رکھنا

نہ شام ہوتے ہی ہر تمنا کو قید خانے میں ڈال دینا

یہ ہم نے مانا کہ تم میں سورج کی سی تپش ہے مگر یہ سن لو

کہ ہم سمندر ہیں اور آساں نہیں سمندر ابال دینا

(787) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shuur-e-nau-umr Hun Na Mujhko Mata-e-ranj-o-malal Dena In Urdu By Famous Poet Ehtisham Ul Haq Siddiqui. Shuur-e-nau-umr Hun Na Mujhko Mata-e-ranj-o-malal Dena is written by Ehtisham Ul Haq Siddiqui. Enjoy reading Shuur-e-nau-umr Hun Na Mujhko Mata-e-ranj-o-malal Dena Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ehtisham Ul Haq Siddiqui. Free Dowlonad Shuur-e-nau-umr Hun Na Mujhko Mata-e-ranj-o-malal Dena by Ehtisham Ul Haq Siddiqui in PDF.