اے کاش ہو برسات ذرا اور ذرا اور

اے کاش ہو برسات ذرا اور ذرا اور

بڑھ جائے ملاقات ذرا اور ذرا اور

ہاتھوں میں ترا ہاتھ یہ کافی تو نہیں ہے

مل جائیں خیالات ذرا اور ذرا اور

کھلتی ہے یہ تنہائی تو دوری بھی مٹا دے

تو مان مری بات ذرا اور ذرا اور

بجھتی ہے کہاں پیاس اب آنکھوں سے پلا کر

دے پیار کی سوغات ذرا اور ذرا اور

حالات ہوں ہموار تو کیا فکر ہے لیکن

مشکل میں مناجات ذرا اور ذرا اور

جب پیار سے ملتا ہے تو بھرتا ہے کہاں دل

الفت سے بھری رات ذرا اور ذرا اور

(1086) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ai Kash Ho Barsat Zara Aur Zara Aur In Urdu By Famous Poet Ehya Bhojpuri. Ai Kash Ho Barsat Zara Aur Zara Aur is written by Ehya Bhojpuri. Enjoy reading Ai Kash Ho Barsat Zara Aur Zara Aur Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ehya Bhojpuri. Free Dowlonad Ai Kash Ho Barsat Zara Aur Zara Aur by Ehya Bhojpuri in PDF.