مدتوں کے بعد جب پہنچا وہ اپنے گاؤں میں

مدتوں کے بعد جب پہنچا وہ اپنے گاؤں میں

جھریاں چہرے پہ تھیں اور آبلے تھے پاؤں میں

اب تو شاید گر گیا ہوگا وہ پیپل کا درخت

بچپنے میں ہم ملا کرتے تھے جس کی چھاؤں میں

کون آئے گا مری دہلیز پہ برسوں کے بعد

آج ہم پھر کھو گئے کوے کے کاؤں کاؤں میں

تاکہ مجھ پہ شہر کی عریانیاں غالب نہ ہوں

اپنی آنکھیں چھوڑ آیا ہوں میں اپنے گاؤں میں

ایک سمندر آنکھ میں تھا موجزن طالبؔ مگر

عمر بھر ہم تشنہ لب بھٹکا کیے صحراؤں میں

(696) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Muddaton Ke Baad Jab Pahuncha Wo Apne Ganw Mein In Urdu By Famous Poet Ejaaz Talib. Muddaton Ke Baad Jab Pahuncha Wo Apne Ganw Mein is written by Ejaaz Talib. Enjoy reading Muddaton Ke Baad Jab Pahuncha Wo Apne Ganw Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaaz Talib. Free Dowlonad Muddaton Ke Baad Jab Pahuncha Wo Apne Ganw Mein by Ejaaz Talib in PDF.