تم ایسا کرنا کہ کوئی جگنو کوئی ستارہ سنبھال رکھنا

تم ایسا کرنا کہ کوئی جگنو کوئی ستارہ سنبھال رکھنا

مرے اندھیروں کی فکر چھوڑو بس اپنے گھر کا خیال رکھنا

اجاڑ موسم میں ریت دھرتی پہ فصل بوئی تھی چاندنی کی

اب اس میں اگنے لگے اندھیرے تو کیسا جی میں ملال رکھنا

دیار الفت میں اجنبی کو سفر ہے در پیش ظلمتوں کا

کہیں وہ راہوں میں کھو نہ جائے ذرا دریچہ اجال رکھنا

بچھڑنے والے نے وقت رخصت کچھ اس نظر سے پلٹ کے دیکھا

کہ جیسے وہ بھی یہ کہہ رہا ہو تم اپنے گھر کا خیال رکھنا

یہ دھوپ چھاؤں کا کھیل ہے یا خزاں بہاروں کی گھات میں ہے

نصیب صبح عروج ہو تو نظر میں شام زوال رکھنا

کسے خبر ہے کہ کب یہ موسم اڑا کے رکھ دے گا خاک آذرؔ

تم احتیاطاً زمیں کے سر پر فلک کی چادر ہی ڈال رکھنا

(1394) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tum Aisa Karna Ki Koi Jugnu Koi Sitara Sambhaal Rakhna In Urdu By Famous Poet Ezaz Ahmad Azar. Tum Aisa Karna Ki Koi Jugnu Koi Sitara Sambhaal Rakhna is written by Ezaz Ahmad Azar. Enjoy reading Tum Aisa Karna Ki Koi Jugnu Koi Sitara Sambhaal Rakhna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ezaz Ahmad Azar. Free Dowlonad Tum Aisa Karna Ki Koi Jugnu Koi Sitara Sambhaal Rakhna by Ezaz Ahmad Azar in PDF.