جب سجیلے خرام کرتے ہیں

جب سجیلے خرام کرتے ہیں

ہر طرف قتل عام کرتے ہیں

مکھ دکھا چھب بنا لباس سنوار

عاشقوں کو غلام کرتے ہیں

یہ چکورے مل اس سریجن سوں

رات دن اپنا کام کرتے ہیں

یار کو عاشقان صاحب فن

ایک دیکھے میں رام کرتے ہیں

گردش چشم سوں سریجن سب

بزم میں کار جام کرتے ہیں

یہ نہیں نیک طور خوباں کے

آشنائی کو عام کرتے ہیں

جی کو کرتے ہیں عاشقاں تسلیم

جب وہ ہنس کر سلام کرتے ہیں

مرغ دل کے شکار کرنے کوں

زلف و کاکل کو دام کرتے ہیں

شوخ میرا بتاں میں جب جاوے

اس کو اپنا امام کرتے ہیں

خوب رو آشنا ہیں فائزؔ کے

مل سبی رام رام کرتے ہیں

(933) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jab Sajile KHiram Karte Hain In Urdu By Famous Poet Faez Dehlvi. Jab Sajile KHiram Karte Hain is written by Faez Dehlvi. Enjoy reading Jab Sajile KHiram Karte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faez Dehlvi. Free Dowlonad Jab Sajile KHiram Karte Hain by Faez Dehlvi in PDF.