تجھے ڈھونڈھتی ہیں نظریں مجھے اک جھلک دکھا جا

تجھے ڈھونڈھتی ہیں نظریں مجھے اک جھلک دکھا جا

مری زندگی کے مالک مری زندگی میں آ جا

نہ غرض صنم کدے سے نہ حرم سے کوئی مطلب

مجھے واسطہ ہے تجھ سے مرے دل میں تو سما جا

تو بچھڑ گیا ہے جب سے مری نیند اڑ گئی ہے

تری راہ تک رہا ہوں مرے چاند اب تو آ جا

مجھے درد دے کے اپنا تو کہاں چھپا ہے جا کر

مرا دل چرانے والے مجھے شکل تو دکھا جا

ترا درد بن گیا ہے مری زندگی کا حاصل

مرے دل پہ ہاتھ رکھ دے ذرا حوصلہ بڑھا جا

مجھے آ کے دے سہارا یہ قدم نہ ڈگمگائیں

کہیں میں بھٹک نہ جاؤں مجھے راستہ دکھا جا

مرے نام کی نشانی نہ رہے جہاں میں باقی

مری جان لینے والے مری قبر بھی مٹا جا

ترے حسن پہ فدا ہوں ترے عشق میں فناؔ ہوں

مجھے تیری آرزو ہے مری خلوتوں میں آ جا

(1716) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tujhe DhunDhti Hain Nazren Mujhe Ek Jhalak Dikha Ja In Urdu By Famous Poet Fana Bulandshahri. Tujhe DhunDhti Hain Nazren Mujhe Ek Jhalak Dikha Ja is written by Fana Bulandshahri. Enjoy reading Tujhe DhunDhti Hain Nazren Mujhe Ek Jhalak Dikha Ja Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fana Bulandshahri. Free Dowlonad Tujhe DhunDhti Hain Nazren Mujhe Ek Jhalak Dikha Ja by Fana Bulandshahri in PDF.