ڈوبنے والے کی میت پر لاکھوں رونے والے ہیں

ڈوبنے والے کی میت پر لاکھوں رونے والے ہیں

پھوٹ پھوٹ کر جو روتے ہیں وہی ڈبونے والے ہیں

کس کس کو تم بھول گئے ہو غور سے دیکھو بادہ کشو

شیش محل کے رہنے والے پتھر ڈھونے والے ہیں

سونے کا یہ وقت نہیں ہے جاگ بھی جاؤ بے خبرو

ورنہ ہم تو تم سے زیادہ چین سے سونے والے ہیں

آج سنا کر اپنا فسانہ ہم یہ کریں گے اندازہ

کتنے دوست ہیں ہنسنے والے کتنے رونے والے ہیں

میں بھی انہیں پہچان رہا ہوں غور سے دیکھو بادہ کشو

شاید شیخ حرم بیٹھے ہیں وہ جو کونے والے ہیں

(1044) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dubne Wale Ki Mayyat Par Lakhon Rone Wale Hain In Urdu By Famous Poet Fana Nizami Kanpuri. Dubne Wale Ki Mayyat Par Lakhon Rone Wale Hain is written by Fana Nizami Kanpuri. Enjoy reading Dubne Wale Ki Mayyat Par Lakhon Rone Wale Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fana Nizami Kanpuri. Free Dowlonad Dubne Wale Ki Mayyat Par Lakhon Rone Wale Hain by Fana Nizami Kanpuri in PDF.