بچھڑتے دامنوں میں اپنی کچھ پرچھائیاں رکھ دو

بچھڑتے دامنوں میں اپنی کچھ پرچھائیاں رکھ دو

سکوت زندگی میں دل کی کچھ بے تابیاں رکھ دو

کہیں ایسا نہ ہو میں دور خود اپنے سے ہو جاؤں

میری ہستی کے ہنگاموں میں کچھ تنہائیاں رکھ دو

مرے افکار ہو جائیں نہ فرسودہ زمانے میں

نگاہوں سے تم اپنے ان میں کچھ گہرائیاں رکھ دو

مرا ہر اضطراب دل نشاں منزل کا بن جائے

تمناؤں میں میری حسن کی انگڑائیاں رکھ دو

رہے باقی نہ پھر سود و زیاں کا مسئلہ کوئی

مرے خرمن میں اپنے ہاتھ سے چنگاریاں رکھ دو

کسی کو بخش دو عزت کسی کو سیم و زر دے دو

مرے حصے میں راہ عشق کی رسوائیاں رکھ دو

کسی بھی غیر کی جانب نظر اٹھے فرازؔ اب کیوں

نگاہوں میں تم اس کی اپنی سب رعنائیاں رکھ دو

(721) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

BichhaDte Damanon Mein Apni Kuchh Parchhaiyan Rakh Do In Urdu By Famous Poet Faraz Sultanpuri. BichhaDte Damanon Mein Apni Kuchh Parchhaiyan Rakh Do is written by Faraz Sultanpuri. Enjoy reading BichhaDte Damanon Mein Apni Kuchh Parchhaiyan Rakh Do Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faraz Sultanpuri. Free Dowlonad BichhaDte Damanon Mein Apni Kuchh Parchhaiyan Rakh Do by Faraz Sultanpuri in PDF.