عام ہے اذن کہ جو چاہو ہوا پر لکھ دو

عام ہے اذن کہ جو چاہو ہوا پر لکھ دو

عشق زندہ ہے ذرا دست صبا پر لکھ دو

آ رہے ہیں سبھی اپنوں سبھی غیروں کے سلام

تم بھی دشنام کوئی میری قبا پر لکھ دو

پھر جلا ہے کسی آنگن میں کوئی تازہ چراغ

پھر کوئی قتل کسی دست جفا پر لکھ دو

حوصلہ سب نے بڑھایا ہے مرے منصف کا

تم بھی انعام کوئی میری سزا پر لکھ دو

روز لکھ لکھ کے جو دستار پہ لاتے ہیں سپاس

خلد ان کو بھی کوئی نام خدا پر لکھ دو

آندھیاں تیز ہیں میں آبلہ پا تم تنہا

اب بھی چاہو تو مرا نام ردا پر لکھ دو

(782) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aam Hai Izn Ki Jo Chaho Hawa Par Likh Do In Urdu By Famous Poet Farhan Salim. Aam Hai Izn Ki Jo Chaho Hawa Par Likh Do is written by Farhan Salim. Enjoy reading Aam Hai Izn Ki Jo Chaho Hawa Par Likh Do Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhan Salim. Free Dowlonad Aam Hai Izn Ki Jo Chaho Hawa Par Likh Do by Farhan Salim in PDF.