تہہ بدن کہیں بیدار ہوتا جاتا ہوں

تہہ بدن کہیں بیدار ہوتا جاتا ہوں

وہ پاس آتا ہے جتنا میں سوتا جاتا ہوں

زمین نکلی چلی جا رہی ہے ہاتھوں سے

میں آسمان محبت میں کھوتا جاتا ہوں

ادھر وہ مجھ سے گریزاں ہے مجھ پہ ہنستے ہوئے

ادھر میں اس کے تعاقب میں روتا جاتا ہوں

ہر ایک لمحہ بناتے ہیں مجھ کو ہاتھ اس کے

وہ کرتا جاتا ہے مجھ کو میں ہوتا جاتا ہوں

میں کائنات کا مزدور اشرف مخلوق

کوئی بھی کام ہو اک میں ہی جوتا جاتا ہوں

بدن کی خاک تو اڑ جائے گی ہوا میں کہیں

مگر وہ پیڑ رہیں گے جو بوتا جاتا ہوں

وہ تیغ کثرت معنی لگی تخلص کو

کہ دو دو فرحتؔ و احساسؔ ہوتا جاتا ہوں

(610) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tah-e-badan Kahin Bedar Hota Jata Hun In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Tah-e-badan Kahin Bedar Hota Jata Hun is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Tah-e-badan Kahin Bedar Hota Jata Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Tah-e-badan Kahin Bedar Hota Jata Hun by Farhat Ehsas in PDF.