وہ بھی گمراہ ہو گیا ہوگا

وہ بھی گمراہ ہو گیا ہوگا

میرا بد خواہ ہو گیا ہوگا

میرے حق میں جو بول اٹھا ہے

درد آگاہ ہو گیا ہوگا

سجدۂ شوق جو ادا نہ ہوا

سنگ درگاہ ہو گیا ہوگا

حادثے کی ہمیں خبر ہی نہیں

خیر ناگاہ ہو گیا ہوگا

واقعہ آپ تک نہیں پہنچا

نذر افواہ ہو گیا ہوگا

صورت حال دیکھ کر وہ بھی

تیرے ہم راہ ہو گیا ہوگا

وقت کے ساتھ ساتھ اس کا قد

اور کوتاہ ہو گیا ہوگا

اس برس بھی نہ آ سکا فرتاشؔ

وقف تنخواہ ہو گیا ہوگا

(854) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Bhi Gumrah Ho Gaya Hoga In Urdu By Famous Poet Fartash Syed. Wo Bhi Gumrah Ho Gaya Hoga is written by Fartash Syed. Enjoy reading Wo Bhi Gumrah Ho Gaya Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fartash Syed. Free Dowlonad Wo Bhi Gumrah Ho Gaya Hoga by Fartash Syed in PDF.