جڑوں سے سوکھتا تنہا شجر ہے

جڑوں سے سوکھتا تنہا شجر ہے

مرے اندر بھی اک پیاسا شجر ہے

ہزاروں آندھیاں جھیلی ہیں اس نے

زمیں تھامے ہوئے بوڑھا شجر ہے

پجاری جل چڑھا کر جا رہے ہیں

نگر میں دکھ کے سکھ داتا شجر ہے

مسافر اور پرندے جانتے ہیں

کہ ان کے واسطے کیا کیا شجر ہے

جو ہو فرصت تو اس کے پاس بیٹھو

قلندر ہے ولی بابا شجر ہے

زمیں پر پیار تو زندہ ہے اس سے

ہم انسانوں سے تو اچھا شجر ہے

ہمارے شہر میں اکملؔ ابھی تک

محبت بانٹنے والا شجر ہے

(804) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

JaDon Se Sukhta Tanha Shajar Hai In Urdu By Famous Poet Fasih Akmal. JaDon Se Sukhta Tanha Shajar Hai is written by Fasih Akmal. Enjoy reading JaDon Se Sukhta Tanha Shajar Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fasih Akmal. Free Dowlonad JaDon Se Sukhta Tanha Shajar Hai by Fasih Akmal in PDF.