سکون دل کے لیے عشق تو بہانہ تھا

سکون دل کے لیے عشق تو بہانہ تھا

وگرنہ تھک کے کہیں تو ٹھہر ہی جانا تھا

جو اضطراب کا موسم گزار آئیں ہیں

وہ جانتے ہیں کہ وحشت کا کیا زمانہ تھا

وہ جن کو شکوہ تھا اوروں سے ظلم سہنے کا

خود ان کا اپنا بھی انداز جارحانہ تھا

بہت دنوں سے مجھے انتظار شب بھی نہیں

وہ رت گزر گئی ہر خواب جب سہانا تھا

کب اس کی فتح کی خواہش کو جیت سکتی تھی

میں وہ فریق ہوں جس کو کہ ہار جانا تھا

(1027) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sukun-e-dil Ke Liye Ishq To Bahana Tha In Urdu By Famous Poet Fatima Hasan. Sukun-e-dil Ke Liye Ishq To Bahana Tha is written by Fatima Hasan. Enjoy reading Sukun-e-dil Ke Liye Ishq To Bahana Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fatima Hasan. Free Dowlonad Sukun-e-dil Ke Liye Ishq To Bahana Tha by Fatima Hasan in PDF.