خزاں میں چینی چائے کی دعوت

آؤ لان میں بیٹھیں

شام کا سورج دیکھیں

زرد خزاں کی سرگم سے

جی کو بہلائیں

جنگل کو اک گیت سنائیں

سرخ سنہرے

پیڑ سے گرتے

درد کے پتے

ہاتھ میں لے کر

ان کی ریکھاؤں کو دیکھیں

پتوں کو چٹکی میں گھمائیں

اپنے اپنے ہاتھ کی دونوں پڑھیں لکیریں

اک دوجے کی آنکھوں کی گہرائی میں اتریں

پھول سجے ہیں جو گلدان میں میز کے اوپر

ان کو چومیں

دودھ کے جیسے اجلے کپوں میں

کیتلی سے تم چائے انڈیلو

بنا شکر اور بنا دودھ کی چائے سنہری

اچھی لگتی ہے جب پیار کی بات کریں

ماضی کے قصے دہرائیں

ہنستے ہنستے آنکھوں میں آنسو آ جائیں

ان باتوں سے چائے میٹھی ہو جاتی ہے

آؤ لان میں بیٹھیں

چینی چائے پئیں ہم

(1089) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHizan Mein Chini Chae Ki Dawat In Urdu By Famous Poet Fay Seen Ejaz. KHizan Mein Chini Chae Ki Dawat is written by Fay Seen Ejaz. Enjoy reading KHizan Mein Chini Chae Ki Dawat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fay Seen Ejaz. Free Dowlonad KHizan Mein Chini Chae Ki Dawat by Fay Seen Ejaz in PDF.